اشاعتیں

مئی, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

علمِ عروض سبق ۱۱

گزشتہ اسباق میں اب تک ہم نے مختلف بحروں کے اوزان، ارکانِ بحر، اجزائے ارکان اور دائروں سے بحریں نکالنے کے طریقے کو دیکھا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ ان چیزوں کو وقتاً فوقتاً دہراتے رہیں تاکہ جو چیزیں ہم اب تک سیکھ چکے ہیں وہ آپ کے ذہن سے نکل نہ جائیں۔ میری کوشش یہی ہوتی ہے کہ بات کو آسان سے آسان طریقہ اختیار کرکے آپ تک پہنچادوں۔ ورنہ عروضیوں کا تو مشغلہ ہی یہی ہے کہ انکا قاری خاص ہوتا ہے اور وہ خاص قاری بھی بے چارہ عروضیوں کی دقیق اصطلاحات میں پھنس کر پڑھنا بند کردیتا ہے کیونکہ ان دقیق اصطلاحات کو سمجھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ اللہ پناہ میں رکھے اور بچائے ان عروضیوں سے۔ شکر کریں کہ یہاں نہ میں عروضی ہوں نہ آپ۔